شریعت کی روشنی میں صحبت/ ھم بستری/ جماع کے آداب

شریعت کی روشنی میں صحبت/ ھم بستری/ جماع کے آداب

شریعت کی روشنی میں صحبت/ ھم بستری/ جماع کے آداب

 میاں بیوی کا با وضو ھونا۔

 جماع کی ابتداء بسم اللہ الرحمن الرحیم سے کرنا۔

جماع کے شروع میں یہ دُعا پڑھنی چاھیے:

بِسْمِ اللَّهِ ، اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ ، وَجَنِّبْ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا

جماع سے پہلے پرفیوم، عطر لگانا، کیونکہ اس سے شہوت زیادہ اور میلان محبت میں بدلتی ھے۔

 جماع کے دوران منہ قبلے کی طرف نہیں ھونا چاھیے۔

 صحبت کے دوران میاں بیوی کو بالکل ننگا نہیں ھونا چاھیے بلکہ کوئی کپڑا وغیرہ اپنے اوپر ڈالنا چاھیے۔ ورنہ اولاد بے حیا ھوگی۔

مرد جب منزل تک پہنچ جائے تو اسے اپنے عضو کو عورت کی فرج سے فورا نہیں نکالنا چاھیے جب تک کہ وہ بھی منزل تک نہ پہنچ جائے۔


سیر ھو کر کھانے کے بعد جماع کرنا نقصان دہ ھے۔ اس لیے جماع رات کے آخری حصے میں ھونا چاھیے۔

جماع کے دوران باتیں اس لیے نہیں کرنی چاھیے کہ ھوسکتا ھے اس سے بچہ گونگا پیدا ھو۔

 بے وضو (جنابت کی حالت میں) صحبت نہیں کرنی چاھیے۔ شاید اس کے نتیجے میں بچہ پاگل یا بخیل پیدا ھو۔

 جماع کے بعد پیشاب کرنا چاھیے۔ ورنہ لاعلاج امراض میں مبتلا ھونے کا خدشہ ھے۔

 جماع سے فراغت کے فورا بعد غسل نہیں کرنا چاھیے بلکہ کچھ دیر کے بعد گرم پانی سے غسل کرنا چاھیے۔ ورنہ صحت کو نقصان پہنچتا ھے۔

Post a Comment

0 Comments