بچوں کا جنسی استحصال
Child Sexual Abuse
بلوغت اور والدین کا کردارپارٹ (2
جنسی استحصال کیا ہے؟
بچوں کے جنسی استحصال کا مطلب ہے ایک بالغ فرد کا بچے کیساتھ جنسی معاملات میں ملوث پایا جانا۔ عام طور پر بچے کو اپنی معصومیت اور جنسی معاملات سے لا علمی کے سبب یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ اس کا استحصال کیا جا رہا ہے اور اسے غلط مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔اسے یہ معلوم نہیں ہوتا کہ اس کیساتھ کیا کیا جا رہا ہے ، لیکن وہ ان کاموں سے بے چینی محسوس کرتا ہے۔
جنسی استحصال کا مطلب صرف جسمانی تعلق ہی نہیں بلکہ اس زمرے میں وہ تمام کام آتے ہیں جو جنسی جذبات کو ابھارتے ہیں ، مثلاً: بچوں کو جنسی تصاویر دکھانا، وغیرہ۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ جس قدر یہ چیز ہمارے معاشرے میں عام ہو رہی ہے اور بچے پر اس کے جس قدر برے اثرات پڑ رہے ہیں ، والدین اسی قدر اس سے لا علم ہیں۔
بچوں کے جنسی استحصال کی اقسام
(Types of Child Sexual Abuse)
بچوں کے جنسی استحصال دو اقسام کے ہیں
جسمانی تعلق
(Touching Behavior)
اس میں درج ذیل کام شامل ہیں
بچے کے جنسی اعضا کو چھونا، تھپتھپانا اور چاٹنا۔
بچے کو مجبور کرنا کہ وہ بڑے کے جنسی اعضا کو چھوئے اور ان سے کھیلے۔
کوئی چیز بچے کے جنسی عضو یا منہ میں ڈالنا ، مثلاً: انگلی، یا عضو تناسل ، وغیرہ۔
شیر خوار بچے کے منہ میں عضو تناسل ڈالنا۔
غیر جسمانی تعلقات
(Non-Touching Behavior)
بچے کو فُحش تصویریں دکھانا۔
بچے کو اپنی جنسی اعضا دکھانا۔
بچے کو بغیر کپڑوں کے دیکھنا۔
بچے سے مختلف جنسی انداز بنوانا اور ان کی تصاویر کھینچنا۔
جنسی استحصال کون کرتا ہے؟
جنسی استحصال عام طور پر ان لوگوں کے ہاتھ ہوتا ہے جنھیں بچہ جانتا ہو اور ان پر اعتماد کرتا ہو، مثلاً: گھریلو ملازمین، اساتذہ اور بعض قریبی رشتہ دار، مثلاً: ماموں ، چچا اور کزن وغیرہ۔ جنسی استحصال میں عام طور پر مرد ملوث ہوتے ہیں ، لیکن بعض خواتین بھی اس کام میں ملوث پائی جاتی ہیں، مثلاً: گھر میں کام کرنے والی کم عمر لڑکیاں جو بلوغت کی عمر کو پہنچنے والی ہوں یا بڑی عمر کی وہ عورتیں جن کی عمر زیادہ ہو چکی ہو اور ان کی شادی نا ہوئی ہو یا شادی شدہ وہ عورتیں جن کے خاوند لمبے عرصے سے بیرون ملک مقیم ہوں۔
(جاری ہے)
0 Comments