سیکس لیے اچھے تعلقات کا ہونا ضروری کیوں؟

سیکس کرنے کے لیے میاں بیوی کے آپس میں اچھے تعلقات کا 
ہوناضروری ہے



ہمارے ہاں سیکس کو ایک برا کام سمجھا جاتا ہے۔۔

 دین اسلام میں زنا کے حوالے سے بہت سختی ہے۔۔۔لیکن شادی کے بعد سیکس اور زنا میں فرق ہے جیسے سب جانتے شادی کے بعد سیکس ناصرف جائز ہے بلکہ یہ کام نیکی میں شمار ہوتا ہے۔۔۔۔
یعنی جب میاں بیوی سکیس کرتے ہیں تو ان کو لذت خوشی سکون کے ساتھ اللہ کی طرف سے اجر بھی ملتا ہے

یہی سے بہت سی نیم خواندہ کیا اچھی بھلی پڑھی لکھی خواتین بھی نفسیاتی طور میں الجھ جاتی ہیں اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ شادی کے بعد سیکس جائز ہے لیکن پھر  بھی لاشعوری طور پر ان کے زہن میں کہیں یہ چیز رہ جاتی ہے کہ یہ سیکس اچھا کام نہیں ہے اور دوران سیکس بس وہ اس عمل کو شوہر کی خوشی جان کر کرتی ہیں اور ان کی طرف سے کچھ خاص گرمجوشی نہیں دکھائی جاتی۔

دوسرا پہلو عورت کے گرمجوشی نہ دکھانے کا یہ ہے کہ اگر وہ کھل کر سیکس میں انوالو ہوتی ہے تو وہ یہ سمجھتی ہے کہ نہ جانے اس کا شوہر اس کے بارے میں کیا سوچے۔۔۔۔؟؟کہ بیگم کتنی بے حیا ہے


کہنے کا مقصد ہے بہت سی خواتین دورانِ سیکس  حد سے زیادہ ریزور رہتی ہیں ۔۔۔کچھ اپنی طعبیت کی وجہ سے تو کچھ جان بوجھ کر۔۔۔۔
قرآن میں سیکس کے حوالے سے صرف دو چیزوں سے منع کیا گیا ہے 
ایک عورت کو پیچھے سے نہیں کرنا یعنی دبر میں نہیں کرنا دوسرا ماہواری میں نہیں کرنا۔۔۔۔
ان دو چیزوں کو چھوڑ کر اب آپ جیسے مرضی سیکس کریں آزاد ہیں۔۔۔

میرا ماننا ہے جب میاں بیوی  بستر پر جائیں تو کپڑوں کے ساتھ شرم و حیا اتار کر بھی ایک سائیڈ پر رکھ دیا کریں۔۔۔
سیکس کا مزا فطری سیکس میں ہی ہے فطری سیکس مطلب عورت ہو یا مرد دورانِ سیکس ان کا جو جی چاہے کھل کر کریں ۔۔۔۔۔
عورت سمجھتی ہے کہ وہ اگر اپنے جنسی جذبات کا اظہار کھل کے کرے تو مرد کو برا لگے گا۔۔۔۔۔۔
یہ سوچ اس کی غلط ہے۔۔۔۔۔
مرد کو پسند ہی وہ عورت آتی ہے جو اس کے ساتھ کھل کر سیکس کرے اور اپنے جذبات کا آزادنہ اظہار کرے۔

یہاں میں طوائف کی مثال دینا چاہوں گا۔۔۔
مرد طوائف کے پاس کیوں جاتا ہے ۔۔۔وجہ وہ اس کو ہر حوالے سے تسیکن پہنچاتی ہے دورانِ سیکس اپنی ادائیں دکھاتی ہے شرارتیں کرتی ہے مرد کو لبھاتی ہے یعنی مرد کو خوش کرنے کے لیے جو کچھ ہو سکتا ہے وہ سب کرتی ہے۔۔
اب بہت سے لوگ  یہاں یہ سوال اٹھا سکتے ہیں کہ بیوی طوائف نہیں ہوتی۔۔۔۔
تو سمجھ لیں طوائف ایک عورت ہی ہوتی ہے لیکن اسے طوائف اس کا کردار بناتا ہے کہ وہ دھندا کرتی ہے زنا کرتی ہے وغیرہ وغیرہ۔۔۔لیکن وہ ہوتی عورت ہی ہے 
بیوی بھی عورت ہوتی ہے۔۔۔جو سکون ایک عورت طوائف مرد کو دے سکتی ہے تو وہ بیوی جو عورت ہی ہوتی ہے وہ بھی دے سکتی ہے۔۔۔۔۔اور بیوی کو نہ کسی قسم کا ڈر ہوتا ہے نہ خوف بلکہ اسے سیکس پر اجر ملتا ہے۔۔۔
تو امید ہے یہ پوائنٹ کلیئر ہو گیا ہوگا کہ دورانِ سیکس اگر عورت کھل کر مرد کے ساتھ اپنے جنسی جذبات کا اظہار کرے تو وہ مرد کو برا نہیں لگے گا۔۔۔۔

آگے چلتے ہیں۔۔۔
ایک اچھا سیکس کرنے کے لیے میاں بیوی کے آپس میں اچھے تعلقات کا ہونا ضروری ہے۔۔۔۔
مرد کو چاہیے کہ وہ بھی عورت کو ہر طرح کا اعتماد دے۔۔۔۔
مرد کی طرف سے دیا گیا بھروسہ عورت کو مطمین رکھتا ہے

Post a Comment

0 Comments