physical harms of anal sex دبر میں جماع کے طبعی نقصانات

physical harms of anal sex



دبر میں جماع کے طبعی نقصانات
گذشتہ پوسٹ میں دبر میں جماع کے عمومی نقصانات ذکر کیے تھے... اس پوسٹ میں تفصلا ذکر ہو گا

پہلے یہ جان لیجیے کہ مقعد دو طرح کے عضلات سے بنی ہوتی ہے

 ایک بیرونی عضلات جو کہ رنگ شکل کے ہوتے ہیں اور باہر واقع ہوتے ہیں یہ اپنی مرضی سے سکیڑے یا پھیلاے جا سکتے ہیں 
دوسری قسم جو کہ سوراخ کےاندر ہوتے ہیں تقریباً دو انچ لمبائی میں اور یہ بڑی انت کے آخری سرے میں کھلتے ہیں جسے
 rectum کہتے ہیں.

rectum
وہ جگہ ہوتی ہے جس میں جسم کا فضلہ جمع ہوتا رہتا ہے اور جس وقت ریکٹم بھر جاتا ہے تب انسان کو بیت الخلا کی حاجت ہوتی ہے.. گویا ریکٹم میں ہر وقت پوٹی موجود ہوتی ہے

تو پس ظاہر ہوا کہ مقعد کو جماع کیلئے نہیں بنایا گیا بلکہ فضلہ یعنی پوٹی کے اخراج یا گندی ہوا کے اخراج کیلئے بنایا گیا ہے گویا مقعد میں جماع کرنے والے شخص عضو تناسل کو گندی نالی میں یا یوں کہیے گٹر میں مار رہا ہوتا ہے جسکی وجہ سے آتشک اور سوزاک کی بیماریاں ہو سکتی ہیں
مقعد کے اندرونی عضلات چونکہ عورت کی شرم گاہ کی طرح لچکدار نہیں ہوتے اور انکی جھلی بھی نازک ہوتی ہے دوسرا یہ کہ عورت کی شرم گاہ کی طرح مقعد گیلی نہیں ہوتی لہذا مقعد میں بدکاری کی وجہ سے اندر زخم بھی ہوسکتا ہے جسکی وجہ سے بہت سی بیکٹیریل بیماریاں بھی ہو سکتی ہیں

Anal prolapse 
ایک بہت بڑا نقصان بھی ہو سکتا ہے کہ بڑی آنت مقعد سے باہر بھی آ سکتی ہے...
لہذا غیروں کی تقلید کرنے کے بجائے دین اسلام پہ چلیں جو کہ پاک صاف راستہ ہے... اور اس طرح کی گندگیوں سے خود کو دور رکھیے

اس پوسٹ کو شیئر کریں اور  لوگوں کو بیماریوں سے محفوظ کریں۔

Post a Comment

0 Comments