مرد کے آلہ تناسل کا طبعی اندازہ

مرد کے آلہ تناسل کا طبعی اندازہ


جس طرح اکثر مرد حضرات اس بات کو جانتے ہیں کہ آلہ تناسل کا سائز مختلف لوگوں میں مختلف ہوتا ہے لیکن بد قسمتی سے اب بھی جنسی طاقت اور خواہش کو آلہ تناسل کے سائز سے جوڑتے ہیں۔ ایسی حالت میں کہ جنسی طاقت مختلف علتوں پر مشتمل ہوتی ہے۔

البتہ عمر کے مختلف حصوں میں نوجوانوں کو یہ تشویش لاحق ہوتی ہیں۔ لیکن بعض اوقات یہ تشویش بہت بڑھ جاتی ہے اور کسی بیماری کا سبب بن سکتی ہے ۔ہمارے معاشرے میں ایسے لوگوں کو پچتاوے کا احساس ہوتا ہے۔ اسی طرح بعض نوجوان کا خیال ہوتا ہے کہ وہ اپنی بیوی کو راضی نہیں کر پائے گے۔ اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ ویجنا یا بیوی کا مھبل ایک خلا کی مانند ہے جسے بھرنا ہوتا ہے۔ حالانکہ یہ بات درست نہیں ہے، مھبل ایک ایسا عضو ہے جو سکڑنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ دوسری بات یہ کہ بہت سے ایسے مرد دیکھے گئے ہیں جو چھوٹے عضو تناسل کے باوجود اپنی بیوی سے  ایسی صحبت کرتے ہیں کہ انھیں ارضا اور خوش کریں۔ اور خوشحال زندگی گزارتے ہیں۔ لہذا ہم کہہ سکتے ہیں کہ مرد کے عضو تناسل کا بڑا ہونا جنسی تعلقات  اور بیوی کے ارضا پر سو فیصد اثر انداز نہیں ہوتا۔ امریکہ میں اس بارے میں بہت سی تحقیقات ہوئی ہیں اور یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ جو لوگ اپنے آلہ تناسل کے چھوٹے ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں ان میں سے اکثریت نارمل اور طبعی اندازے کے مطابق آلہ تناسل رکھتے ہیں

عام حالت میں عضو تناسل کی لمبائی 3 سے 4 انچ تک ہوتی ہے۔ لیکن استادگی(عضو کے کھڑے ہو جانے کے وقت) اس کی لمبائی 5 سے 7 انچ تک ہوتی ہے۔
اُن مردوں کا عضو تناسل جو 3 انچ سے کم ہو، انکے ازدواجی زندگی پر کوئی فرق نہیں پڑتا اسلیئے کہ عورت کے عضو تناسل کی گہرائی 3 انچ اور چوڑائی ڈیڑھ ( 1/2 1) انچ ہوتی ہے۔

عضو تناسل کے چھوٹے ہونے کی وجہ سے اولاد کی پیدائش پر اثر انداز سکتا ہے کہ نہیں اس حوالے سے یہ بات یاد رہے کہ آلہ تناسل کا چھوٹا ہونا اولاد کی پیدائش کے ساتھ تعلق نہیں رکھتا بلکہ یہ "سپرم" ہوتے ہیں جو کروڑوں میں سے ایک ماں کے انڈے کے ساتھ یکجا ہوتا ہیں اور حمل ٹھہرتا ہے۔

آلہ تناسل 10 سال کی عمر سے لیکر 14 سال کی عمر تک بڑھتا ہے۔ ہر لڑکے میں یہ مختلف ہو سکتا ہے بعض میں جلدی اور بعض میں دیر سے بڑھتا ہے۔ سب سے پہلے تھیلی منی بڑھنا شروع ہوتی ہے اور آہستہ آہستہ وہاں بال اگنے لگتے ہیں، اسکے بعد آلہ تناسل بڑھنا شروع ہوتا ہے۔ پہلے لمبائی میں اور پھر چوڑائی میں بڑھتا ہے۔ ایک بالغ لڑکے  کا اندازتا 5 سے 11 سینٹی میٹر ہوتا ہے۔ بعض کی 4 سینٹی میٹر بھی ہو سکتی ہیں۔ لیکن نوجوانوں میں عضو تناسل کا سائز اس وقت تک بڑھتا ہے جب تک کہ ان کا قد نہیں رکھ جاتا۔ جب قد بڑھنا رُک جائے تو عضو تناسل 1 یا دو سال کے بعد بڑھنا رک جاتا ہے۔
مرد کے جسمانی لحاظ سے بھی عضو تناسل کی سائز پر اثر انداز ہوتا ہے۔ وہ لوگ جو موٹے ہو اور زیادہ وزن رکھتے ہو انکا آلہ تناسل چھوٹا معلوم ہوتا ہیں اسلیئے کہ بدن کے گوشت اور چربی نے چھپایا ہوتا ہے۔ بعض حالات یا ایسے جینیٹک بیماریاں بھی ہیں جو آلہ تناسل کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں اور ایسے لوگ چھوٹے عضو رکھتے ہیں۔ اسی طرح جس کا ختنہ نہ ہوا ہو، اور طرح کے امراض جو اس مسئلے سے دو چار ہیں ان کا یہ مسئلہ آپریشن کے زریعے سے ٹھیک ہو سکتا ہے۔ اسی طرح 20 ملین لوگوں میں سے ایک بچہ ایسا بھی پیدا ہو سکتا ہے جو آلہ تناسل سے محروم ہو۔ یہ ایک الگ بحت ہے۔
آلہ تناسل کے سائز سے متعلق کسی بھی جگہ ایک جیسی رائے نہیں پائی جاتی۔ قوم، نسلیں اور جگہوں کے مختلف ہونے سے آرا بھی مختلف ہوتی ہیں۔ ایسی کوئی دوا یا کریم ابھی تک نہیں دیکھی گئی جو آلہ تناسل کے سائز کو بڑھائے۔ بازاروں میں مختلف قسم کی دوائیں ملتی ہیں۔ لیکن یہ بے جا پیسوں کا ضیاع ہے۔

بعض آپریشن ایسے ہیں کہ جس سے عضو کی لمبائی میں اضافے کیا جاتا ہیں۔ لیکن یہ آپرشنز بھی خطرے سے خالی نہیں ہیں۔ اور بہت سے لوگ اس سے احتراز برتتے ہیں۔ اس کے ساتھ ایسے آپریشنز سے جنسی لذت اور دوسرے مسلہ حل نہیں ہوتے۔ عملیات یا آپریشن اس وجہ سے نہیں کرنا چاہیئے کہ عضو خوبصورت نظر آئے ۔ البتہ اگر کسی دوسری بیماریوں میں مبتلا ہو تو آپریشن کیا جا سکتا ہے۔ ایک بات جو بہت اہم ہے وہ یہ کہ عضو تناسل جتنا بھی چھوٹا ہو کوئی فرق نہیں کرتا اسلیئے کہ عورت کے مھبل کے عضلات ایسی خاصیت کے حامل ہوتے ہیں جو عضو تناسل کے اردگر حلقہ بناتے ہیں اور عورت کبھی یہ احساس نہیں کرتی کہ وہ ارضا نہیں ہوئی ہے۔ لہذا آلہ تناسل کی فکر میں پڑنے کی بجائے اپنی بیوی کو خوش رکھنے کی فکر میں پڑے۔

بعض لوگ کہتے ہیں کہ سپورٹ سے آلہ تناسل کی لمبائی میں اضافہ ممکن ہے۔ لیکن انھیں یہ بات زہین نشین کرنی چاہیئے کہ عضو تناسل کوئی ایسے عضلات نہیں رکھتے جو سپورٹ کے زریعے سے بڑھے۔


Post a Comment

0 Comments