بیوی کے منھ میں ذکر ڈال کر خواہش پوری کیسا ؟
: سوال
بیوی کے منھ میں ذکر ڈال کر خواہش پوری کرنا ؟
مفتی صاحب کئی مرتبہ ایسا ہوا کہ فمِ زوجہ میں ذَکَرَمْ ڈالا ہے جو کافی اچھا لگتا ہے لیکن بسا اوقات خواہش بھی وہیں پوری ہوجاتی ہے ۔یہ اس وجہ سے کیا ہے کہ شرم گاہ ظاہری حصہ پاک ہوتا ہے ۔
لیکن اس سلسلہ میں شرعی احکام سے ہمیں واقف کرائیں بڑی مہربانی ہوگی آپ کی ۔فقط والسلام ۔علیک ان لا تظہر اسمی۔
اَلْجَوَابُ حَامِدًاوَّمُصَلِّیًاوَّمُسَلِّمًا:
بے شک شرم گاہ کا ظاہری حصہ پاک ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ ہر پاک چیز کو منہ لگایا جائے اورمنہ میں لیا جائے اس کو چوما جائے اور چاٹا جائے ۔ ناک کی رطوبت پاک ہے تو کیا ناک کے اندرونی حصہ کو زبان لگانا اس کی رطوبت کو منہ میں لینا پسندیدہ چیز (خصلت )ہوسکتی ہے ؟ اور اس کی اجازت ہوسکتی ہے؟ مقعد (پاخانہ کا مقام) کا ظاہری حصہ بھی ناپاک نہیں ، پاک ہے ، تو کیا اس کو چومنے کی اجازت ہوگی؟ نہیں ہر گز نہیں ، اسی طرح اپنا ذکر بیوی کے منھ میں ڈالنے یا بیوی کی شرم گاہ کو چومنے اور زبان لگانے کی اجازت نہیں سخت مکروہ اور گناہ ہے، کتوں ، بکروں وغیرہ حیوانات کی خصلت کے مشابہ ہے اور منھ میں ہی شہوت پوری کرنا یہ تو بہت ہی زیادہ بڑی اور بُری بات ہے اور گناہ کا کام ہے اگر شہوت کا غلبہ ہے تو فرج میں صحبت کر کے ختم کر لے۔
فی الفتاویٰ العالمکیریہ:
فی النوازل اذا ادخل الرجل ذکرہ فی فم امرأتہ قد قیل یکرہ وقد قیل بخلافہ کذا فی الذخیرۃ (عالمگیری ج۶ ص ۲۴۶ کتاب الکراھیۃ الباب الثلثون فی المتفرقات)
نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّىٰ شِئْتُمْ ۖ وَقَدِّمُوا لِأَنفُسِكُمْ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ وَاعْلَمُوا أَنَّكُم مُّلَاقُوهُ ۗ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ (سورۃ البقرۃ ، رقم الآیۃ: ۲۲۳)
غور کیجئے ! جس منہ سے پاک کلمہ پڑھا جاتا ہے ، قرآن مجید کی تلاوت کی جاتی ہے درودشریف پڑھا جاتاہے ا س کو ایسے خسیس کام میں استعمال کرنے کو دل کیسے گوارا کر سکتا ہے ؟
ایک شاعر کہتا ہے۔
ہزار بار بشویم دہن زمشک وگلاب
ہنور نام تو گفتن کمال بے ادبی است
ہزار مرتبہ مشک و گلاب سے منہ دھوؤں تب بھی تیرا پاک نام لینا بے ادبی سا ہے ۔
فتاوی رحیمیہ جلد ۱۰/ ۱۷۹ دارالاشاعت کراچی ۔
فقط واللہ اعلم وعلمہ اتم ۔
کَتَبَہُ الْعَبْدُمُنَوَّرُبْنُ مُصْلِحُ الدِّیْنْ شیخ بھاٹاباری
۰۸/شوال المکرم،۱۴۴۱ ھ
۰۱/ جون ، ۲۰۲۰ء
0 Comments