سیکس اور سیکس

 سیکس اور سیکس 


سیکس ایجوکیشن 


آج کا عنوان ہے سیکس

 

 نیند نہ انے کی وجہ سے کل میں نے سوچا کہ آپ لوگوں سے سیکس کی اوپر بات  کرلو پوسٹ ایک معلوماتی اور لمبی پوسٹ ہے اسلئے اگر وقت ہو تو ایک بار ضرور پڑھیں  


 اب آتا ہوں اپنے موضوع کی جانب

 

 ہمارے اس معاشرے میں سیکس کے اوپر بات کرنا گناہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہاں پر سیکس پر بات کرنے کو جرم تسلیم کیا جاتا ہے اور  اگر بدقسمتی سے کوئی بندہ سیکس کی اوپر بات کرنا چاہئے تو پھر ان کو اوارہ,  لوفر, بےشرم, بد اخلاق اور بدکردار ایسے ناموں سے جانا جاتا ہے  معاشرے میں بہت سے لوگ سیکس کے  اوپر بات نہیں کرنا چاہتے لیکن اگر ان  لوگوں کو سیکس کرنے کا موقعہ  مل جائے تو پھر یہ لوگ ایسے مواقع  نہیں چھوڑتے

 

 

 سیکس ایک لذت ہے اور ہر کوئی ان لذت سے مزہ لینا چاہتا ہے لیکن اس لذت کا مزہ تب ہوتا ہے جب دونوں جانب اس لذت سے مزہ لیا جائے میرا مطلب ہے کہ مرد اور  عورت دونوں ایسی بھرپور طریقے سے سیکس کریں کہ ان دونوں کو اطمینان قلب  محسوس ہو لیکن اس معاشرے میں ذیادہ تر مرد خود کو تسکین دیکر سائڈ پر  ہوجاتے ہیں اور عورت کی احساسات کو نظر انداز کرتے ہیں جس کی وجہ اس  معاشرے پر برا اثر پڑتا ہے اور وہی کچھ عورت ایک شوہر کی ہوتی ہوئی دوسرے  مردوں کو اہمیت دینا شروع کردیتی ہے عورت مرد کے مقابلے سیکس میں بہت ہی  طاقتور ہے کیونکہ وہ سیکس کےلیے جلدی مائل نہیں ہوتی اور جب تک عورت سیکس  سے مزہ لینے کےلیے تیار ہوتی ہے تو اس وقت مرد ہتھیار ڈال چکے ہوتے ہیں

 

 سیکس کرنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ آپ نے اپنا AK_47 نکلا اور سیدھا عورت کی شرمگاہ کی اندر منتقل کردی ایسا  کرنے سے مرد حضرات کو ہمیشہ سے ہی نقصان ملتا آرہا ہے اور وہ عورتوں کے  سامنے زلیل ہوتے رہے ہیں کیونکہ عورت مرد کے مقابلے ڈسچارج ہونے میں ذیادہ  وقت لیتی ہے آپ کو ایسا کرنے سے پرہیز کرنا چاہئے اور جلد بازی سے کام  لینے سے بہتر ہے کہ آپ عورت کی ساتھ رومانس سے شروعات کریں رومانس کرتے  وقت آپکا ایک ہاتھ عورت کی بریسٹ یعنی مموں اور دوسرا ہاتھ اس کی شرمگاہ پر ہونا چاہئے

جب تک عورت مکمل گرم نہ ہو وہ۔۔۔۔۔ کی لذت نہیں لینے دیتی۔


 جو مرد عورت کے بوبز کو چوسنے اور دبانے کے بغیر ہی  کرنا چاہتے ہیں وہ عورت کو کبھی خوش نہیں کر سکتے۔ 


عورت کو وہ مرد چاہئے جو پہلے اس کے جسم کی ستائش اپنے ہونٹوں اور ہاتھوں سے کرے۔ پھر عورت اپنے شوہر کو اپنا وجود سونپ دیتی ہے۔۔۔۔۔۔


Post a Comment

0 Comments